Letter of appreciation from Indian Prime Minister Modi to Cricketer MS Dhoni, Dhoni says 'Thank You'.
بھارتی وزیراعظم مودی کا مہیندرسنگھ دھونی کوستائشی خط
باندھے تعریفوں کے پُل، دھونی نے کہا 'شکریہ'

رپورٹ- جاوید اقبال
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خط میں دھونی کی تعریف کرتے ہوئے آئندہ کی زندگی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ خط میں انھوں نے دھونی کی زندگی کے کئی اہم لمحات کو بھی یاد کیا۔

مہندر سنگھ دھونی کے ذریعہ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ کئی لوگوں نے ہندوستانی کرکٹ میں دیئے گئے ان کے تعاون کو یاد کیا ہے تو کئی نے بی سی سی آئی سے گزارش کی ہے کہ انھیں دوبارہ کھیلنے کے لیے تیار کیا جائے۔ اس درمیان وزیر اعظم پی ایم مودی نے بھی دھونی کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں ایک ستائشی خط لکھا ہے۔

مہندر سنگھ دھونی کے ذریعہ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ کئی لوگوں نے ہندوستانی کرکٹ میں دیئے گئے ان کے تعاون کو یاد کیا ہے تو کئی نے بی سی سی آئی سے گزارش کی ہے کہ انھیں دوبارہ کھیلنے کے لیے تیار کیا جائے۔ اس درمیان وزیر اعظم پی ایم مودی نے بھی دھونی کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں ایک ستائشی خط لکھا ہے۔

نریندر مودی نے اپنے خط میں دھونی کی تعریف کرتے ہوئے آگے کی زندگی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ خط می انھوں نے دھونی کی زندگی کے کئی اہم لمحات کو یاد کیا، خصوصاً ٹی-20 عالمی کپ 2007 اور یک روزہ عالمی کپ 2011 میں ان کے تعاون کے لیے تعریف کی۔ پی ایم مودی نے خط میں دھونی کے ہیئر اسٹائل کو لے کر بھی تذکرہ کیا ہے اور بیٹی جیوا کے ساتھ ان کی بانڈنگ کا بھی تذکرہ کیا ہے۔
دھونی نے خط کے جواب میں ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ "ہر ایک فنکار، فوجی اور کھلاڑی کو تعریف کی خواہش ہوتی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی محنت اور قربانی کے بارے میں ہر کوئی جانے۔ آپ کی جانب سے ملی تعریف اور نیک خواہشات کے لیے شکریہ وزیر اعظم نریندر مودی۔"
پی ایم مودی نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ "آپ ہندوستانی کرکٹ کے سب سے کامیاب کپتانوں میں شامل ہیں۔ کرکٹ کی تاریخ میں آپ کا نام دنیا کے سب سے بہترین بلے بازوں، سب سے بہترین کپتانوں اور سب سے بہترین وکٹ کیپرس میں رہے گا۔ میچ کے دوران مشکل حالات میں سبھی کا آپ پر انحصار اور میچ کو ختم کرنے کا آپ کا اسٹائل نسلوں تک لوگوں کو یاد رہے گا، خاص طور سے عالمی کپ فائنل 2011 کا۔"

مودی نے نہ صرف دھونی کی کرکٹ کے میدان میں ان کی کامیابیوں کی تعریف کی بلکہ انہوں نے ہندوستان اور دنیا میں کھیلوں کے لئے جو کچھ کیا اس کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے اپنے ہی انداز میں ویڈیو جاری کر کے اپنے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا جو ملک بھر میں زبردست موضوع بحث بن گیا۔ اگرچہ اس سے 130 کروڑ ہندوستانی مایوس ہوئے لیکن آپ نے ہندوستانی کرکٹ کے لئے جو کچھ کیا اس کے لئے دل سے آپ کے مشکور ہیں
بھارتی ٹیم کے کامیاب ترین کپتان ایم ایس دھونی صرف بہترین کھلاڑی نہیں بلکہ ایک اچھے انسان بھی ہیں ۔ جب 2008 میں بھارتی ٹیم ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلنے پاکستان کے شہر کراچی آئی تو ایشیا کپ کے تمام میچز کراچی میں کھیلے گئے ایونٹ میں بھارتی ٹیم کی قیادت مہیندر سنگھ دھونی نے کی ۔ اور ہر پاکستانی پرستار سے بڑی محبت سے ملتے دکھائی دیے ۔ ایک پریس کانفرس میں جب ان سے سوال ہوا کہ نیشنل اسٹیڈیم میں بنگلہ دیش اور بھارت کے میچ میں تماشائی بہت کم تھے تو کیا کہیں گے آپ ۔ تو دھونی کا کہنا تھا کہ کوئی بات نہیں مجھے خوشی ہے کہ کراچی کی پولیس کی بڑی تعداد نے ہمارا میچ بڑی دلچسپی سےدیکھا ہے اور انہوں نے ہماری حوصلہ افزائی بھی کی۔
بھارتی کرکٹردھونی سے 2014 میں بنگلہ دیش میں کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اختتام پر ڈھاکا ائر پورٹ پر بھی ایک غیر رسمی ملاقات ہوئی ۔ اس موقع پر مجھ سمیت جنگ اخبار سے عبدالماجد بھٹی، بی بی سی کے عبدالرشید شکور، اے آر وائی نیوز کے شاہد اختر ہاشمی اور میٹرو ٹی وی کے اصغر عظیم کے ہمراہ ہم پاکستانی صحافیوں کا دستہ واپس کراچی جا رہا تھا ۔ دھونی سے جب پوچھا کہ سنا ہے کہ ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کی شکست کے بعد بھارت میں آپ کے پتلے جلائے جا رہے ہیں تو دھونی کا کہنا تھا کہ کوئی بات نہیں یہ مداحوں کا غصہ ہے ۔ وہ لوگ ہم سے پیار بھی بہت کرتے ہیں اگر کبھی خفا بھی ہوجائیں تو کوئی بات نہیں ۔

دھونی ڈھاکہ ائرپورٹ پر اس موقع پر اکیلے تھے کیوں کہ وہ اپنے آبائی شہر کوچی جا رہے تھے۔ بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں کا بھی وہی پاکستانی ٹیم جیسا انداز ہے کہ ہارنے کے بعد کھلاڑی الگ الگ اپنی سہولت سے اپنے منزل کی جانب روانہ ہوجاتے ہیں۔ دھونی اس موقع پر بھارتی آرمی کی ٹراوزر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی ٹی شرٹ میں ملبوس تھے کیوں کہ دھونی کو انڈین آرمی میں لیفٹننٹ کرنل کا اعزازی عہدہ ملا ہوا ہے ۔ اور وہ ایک بار مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ساتھ بھی قیام کرچکے ہیں ۔
یہاں یہ بات بتانے کی ضرورت اس لیے پڑی کہ دھونی نے واقعی میں بھارتی ٹیم کو بلندی میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ جس میں قسمت کے ساتھ ان کی اپنی محنت کا بھی بڑا دخل رہا ۔
👍
ReplyDelete